عشق کی سر حدوں پر پہرے لگا دو
اے عقل والو ہمیں یوں بی سزا دو
ہم نہ آ ئیں گے عا جز ہمیں تم آزما لو
اب جا و کف قا تل سے خنجر با ہر نکا لو
ہمیں پا گل خا نے بھجواو اور پا گل کہلوا لو
ارے ہما ری سات نسلوں کو سو لی لگا دو
رب نے عطا کیا ہے درد دل کی دوا دو
ا نسان تو ہیں ہم ہمیں عاشق رسول بنا دو
جلوہ طور پہ جو د یکھا منظر موسی نے دکھا دو
ہمیں آزاد کرو اور عشق کی منزل پہ پہنچا دو
ہم عشق کے متو لی ہیں اے عقل کے متوا لو
نمرود بن جا و اور آتش عشق کی سزا دو