عکس خوشبو
Poet: By: Shabir, karachiعکس خوشبوئیں بکھرنے سے نہ روکے کوئی
 اور بکھر جاؤں تو مجھ کو نہ سمیٹے کوئی
 
 کانپ اٹھتی ہوں میں یہ سوچ کر تنہائی میں
 میرے چہرے پہ تیرا نام نہ پڑھ لے کوئی
 
 جس طرح خواب میرے ہو گئے ریزہ ریزہ 
 اس طرح سے نہ کبھی ٹوٹ کے بکھرے کوئی
 
 میں تو اس دن سے ہراساں ہوں کہ جب حکم ملے
 خشک پھولوں کو کتابوں میں رکھے کوئی
 
 اب تو اس راہ سے وہ شخص گزرتا بھی نہیں
 اب کس امید پہ دروازے سے جھانکے کوئی
 
 کوئی آہٹ ، کوئی آواز، کوئی چاپ نہیں
 دل کی گلیاں بڑی سنسان ہیں ان میں آئے کوئی
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 