عکس کی قید

Poet: Abdul Waheed(Muskan) By: Abdul Waheed(Muskan), Haripur

وہہ بھی کیسی لڑکی تھی
پانیوں میں بہتی تھی
بادلوں میں رہتی تھی
سانس سانس چلتی تھی
بات بات رہتی تھی
ہونٹ میں ہلاتا تھا
اور وہ مہکتا سا
گیت بنتی جاتی تھی
میں قلم ہلاتا تو
دل کے صاف کاغذ پر
نظم بنتی جاتی تھی
آنکھ کے دریچے میں، چاند بن کے کھلتی تھی
اور میرے خوابوں کی وادیوں میں رہتی تھی
وہ بھی کیسی لڑکی تھی
اپنی موت سے پہلے دوسرے دن آنے کا
وعدہ کر گئی تھی وہ
دوسرا برس لیکن بیتنے کو آیا
پھر بھی وہ نہیں آئی
کیا عجیب لڑکی تھی
آج وہ فنا اوڑھے
خاک کے گھروندے میں
گہری نیند سوئی ہے
ہنستی ہے نہ روتی ہے
بے وفا نہیں لیکن بے وفا سی لگتی ہے

Rate it:
Views: 491
10 Nov, 2010