عہد رفتہ کے رواجوں سے مانوس کہاں ہوں
Poet: habibullah khial By: habibullah khial, islamabadعہد رفتہ کے رواجوں سے مانوس کہاں ہوں
تنہائی کے گوشوں میں بسا اپنا جہاں ہوں
اس ہنگامہ دنیا سے مجھے ہوتی ہے الجھن
آتا نہیں ہے مجھ کو بے کار کے بندھن
پرواز مری سوچ کے گمنام جزیرے
حیران مرے عقل کے دربان و پہرے
میں عقل و خرد سے ہوں بے گانہ و بے نیاز
جزبوں کے سمندر میں غرقاب مرے راز
رواجوں کی گرفت میں مقید یہاں انسان
خود ساختہ عقوبت خانوں میں حیران پریشان
جزبات سے خالی ہیں یہ اخلاص کے نعرے
روابات سڑک پر اور تہزیب ہیں بہرے
ایمان بیچ کھایا یہاں اہل جہاں
تہزیب گھٹنے پر پڑی ہے زپیش جواں
کیوں مجھ میں بسا وحشت و حیران کے زندان
رشتے ہیں پھنسے طمع دیواروں کے درمیان
More Love / Romantic Poetry






