Add Poetry

عیاں ہونے لگا

Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi, Karachi

زندگی کا فلسفہ کھل کر عیاں ہونے لگا
یوں میں موت اور زندگی کے درمیاں ہونے لگا

دیکھتا ہوں اب میں ان کو غیروں کے بھی روبرو
ساری چاہت کا مری پھر یوں زیاں ہونے لگا

کچھ مسائل کے سبب ہم کو بجھڑنا کیا پڑا
ان کے دل میں راز تھا جو وہ عیاں ہونے لگا

تھا اگر یہ جرم تو وہ بھی شریکِ جرم تھا
جان تھا پہلے وہ جو اب جانِ جاں ہونے لگا

چھوڑ دے گا وہ بھی مجھ کو اور لوگوں کی طرح
جانے کیوں اب دل کو میرے یہ گماں ہونے لگا

کیں تو تھیں کوشش بہت پر رائیگاں سب ہی ہوئیں
درد تھا جتنا بھی دل میں سب عیاں ہونے لگا

کب تلک ارشیؔ رہو گے بے حسوں کے درمیاں
دوست ہی دشمن تمہارا اب یہاں ہونے لگا
 

Rate it:
Views: 625
06 Feb, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets