عینک پہن کر جب وہ ہنستا ہے چاند کی چاندنی کی طرح لگتا ہے جب سے اُسے دیکھا ان آنکھوں نے وہ میری آنکھوں کے سامنے ہی رہتا ہے تم اُسے مجھ سے دور کرنے میں لگے ہو جو میرے دل ، دماغ اور روح میں بستا ہے