آنسوؤں میں نہ ڈھونڈو ھمیں تمھیں آنکھوں میں مل جائنیگے
تمناہو نہ گر ملنے کی توبند آنکھوں سے نظر آئیں گے
اگر کرو گے تم ھم سے بے وفائی مگر
ہم تیری راہ میں گل ہی بچھائیں گے
رات گلی و کوچے میں گزار کر صنم
تجھے اک بار ضرور آزمائیں گے
محبت کرو سچی ہمیشہ
ایسے اصول بتائیں گے
آ مدہوش ہوجائیں اپنی جوانی میں
دیتے ھیں اک دوجے کو خوشی نہ کبھی رلائیں گے
یہ اداس کا وعدہ ہے جس دن وہ آےگا
ھر گلی و گوشہ اسکا سجائیں گے