غزل زندگی کی سنانی پڑے گی اگر بوجھ بھی ہو بتانی پڑے گی رفاقت اسی سے نبھانی پڑے گی عداوت بھی ہو تو چھپانی پڑے گی زمانے سے وشمہ فقط غم ملیں گے مصیبت یہ غم کی اٹھانی پڑے گی