Add Poetry

غزل کہتی ہوئی ۔۔۔۔۔۔آنکھیں

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

ہیں تخیل کی ہمسفر آنکھیں
غزل کہتی ہوئی مدھر آنکھیں

دے کے احاساس کو حسیں منظر
لے گئی ہیں تمام ڈر آنکھیں

ایک نکتہ ہے روبرو لیکن
دیکھتی ہیں ادھر ادھر آنکھیں

صرف آہٹ ہی سنی تھی دل نے
دیکھ اب بھی ہیں بام پر آنکھیں

ہے لطافت سی لطافت توبہ
روح میں سے گئیں گزر آنکھیں

ایک جنبش سی ہوئی مژگاں کی
کر گئیں وقت کا سفر آنکھیں

مجھ پہ کب کی ہے دسترس اسکی
جانے کس کی ہیں منتظر آنکھیں

آس سے پھول سے کھلاتی ہوئی
تیرگی میں نئی سحر آنکھیں

عشق کو ایک بار سوچا تھا
رہی سجدے میں عمر بھر آنکھیں

دھڑکنیں پوچھ کر چلیں ان سے
ہو گیئں اتنی معتبر آنکھیں

روبرو آئینے کے مت جانا
عکس پر جائیں گی ٹھہر آنکھیں

پھر زمانے میں بچے گا ہی کیا؟
پھیر لی آپ نے اگر آنکھیں

Rate it:
Views: 1019
24 Feb, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets