Add Poetry

غزلرات خوابوں میں جو آتا ہے چلا جاتا ہے

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

رات خوابوں میں جو آتا ہے چلا جاتا ہے
یوں مرے دل کو جلاتا ہے چلا جاتا ہے

ایسا ظالم ہے کسی بزم میں مل جاۓ تو
مجھ پہ لوگوں کو ہنساتا ہے چلا جاتا ہے

کوئی سنتا ہی نہیں مجھ سے مرا درد کبھی
جو بھی آتا ہے ستاتا ہے چلا جاتا ہے

یار کو لے کے دسمبر کبھی آیا ہی نہیں
یہ بھی کم بخت جلاتا ہے چلا جاتا ہے

رات کے پچھلے پہر کوئی تو دشمن میرا
میری دیوار گراتا ہے چلا جاتا ہے

فاتحہ پڑھنے مری قبر پہ کب آیا ہے
وہ تو بس پھول چراتا ہے چلا جاتا ہے

اس کا احسان ہے باقرؔ اسے فرصت ہو تو
اک نظر چہرہ دکھاتا ہے چلا جاتا ہے

Rate it:
Views: 247
03 Feb, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets