غم حیات سی کچھ پل چرا کے دیکھیں گے
اراد تا بھی کبھی مسکرا کے دیکھیں گے
وہ سج سنور کے ابھی مسکرا کے دیکھیں گے
قسم یہ کھائ ھے بجلی گرا کے دیکھیں گے
کرا دیں خود سے وہ دیدار ورنہ کہہ دیجے
ہم اپنے ہاتھ سے گھونگھٹ ہٹا کے دیکھیں گے
ابھی جو لگتے ہیں مصروف دنیا داری میں
ذرا ہی دیر میں نظریں بچا کے دیکھیں گے
ملے گا کوئ چاہنے والا - یہ جاننے کے لئے
وہ اپنے ہاتھ میںمنھدی لگا کے دیکھیں گے
سماؤ یا نہ سماؤ ہماری بانہوں میں
تمھاری بامہوں میں ہم تو سما کے دیکھیں گے
نہ روک پائے گا دیدار یار سے کوئ
زمانے بھر کو حسن ہم دکھا کے دیکھیں گے