بھری دنیا میں میرا کوئی نہ غم خوار بنے
جسے دیکھو وہی محبت کی دیوار بنے
کھبی جو پاک تھا غموں سے دل میرا
آج اس میں غموں کے نقش و نگار بنے
کھلے تھے جتنے پھول میری زندگی میں
وہی پھول آج میری زیندگی میں خوار بنے
تھے جہیں ہم ہر ایک سے بڑھ کر پیارے
انہی کے لئے آج ہم یہاں بار بنے
بجتی تھی شہنائی جس دل میں کھبی
آج شاکر اس میں غم کے پہاڑ بنے