غم دوراں سے ملے فرصت تو اسے یاد کرتا ہوں
جس کی خاطر زندگی کو ناشاد کرتا ہوں
اس کے چہرے کو جب چاند سے تشبیہ دیتا ہوں
وہ کہتی ہے کہ میں باتیں بے بنیاد کرتا ہوں
مجھے دنیا والوں سے جب سچا پیار نہیں ملتا
اپنے تخیل سے محبت کی بستیاں آباد کرتا ہوں
وہ تو کب کا بھول چکا ہو گا مجھے
جسے میں اٹھتے یٹھتے سوتے جاگتے یاد کرتا ہوں
اس کی زندگی میں کبھی کوئی غم نہ آئے
اپنے رب سے ہر پل یہی فریاد کرتا ہوں