غم سے نجات کی جو تدبیر سوچتا ہوں
Poet: Qasim Baba By: Qasim Baba, Slough(London)UKغم سے نجات کی جو تدبیر سوچتا ہوں
وحشت کا ایک سلسلہ ہمہ گیر سوچتا ہوں
چپ چاپ آنکھ سے جو دل میں اتر گیا ہے
اُس بے زبان خواب کی تعبیر سوچتا ہوں
کاٹے ہیں کس نے پر میرے اِس نوبہار میں
باندھی ہے کس نے پاوٴں میں زنجیر سوچتا ہوں
دل زار زار روۓ ، روح کانپنے لگے
قاسم کبھی جو عشق کی تعزیر سوچتا ہوں
More Love / Romantic Poetry






