غم سے ہوں رنجور سہیلی
کب سے ہوں مجبور سہیلی
کون طبیب ہمارے دل کا
زخم ہوئے نا سور سہیلی
ہوتے ہوتے ہو جائیں گے
اک دن تم سے دور سہیلی
دریا جیسا عالم دل کا
دردوں سے بھرپور سہیلی
دھیما دھیما ان کا لہجہ
خوشبو سے معمور سہیلی
تیری راہیں تکتے تکتے
آنکھ ہوئی بے نور سہیلی
زینؔ ہماری سانس کے اندر
اور آنکھوں سے دور سہیلی