غم فراق کا نقصان
Poet: حبیب اللہ گانچھوی By: habib ganchvi, Islamabadسورج وہی راستے وہی طوفان وہی
رات وہی وحشت وہی انسان وہی
حالات سے لڑتے ہوئے ہر نئے موڑ پر
باتیں وہی منزل وہی داستان وہی
خیالات کے الجھے ہوئے گنجلوں میں
ٹوٹتے ہوئے سہمے ہوئے امکان وہی
ہر نئی شام سورج کے ڈھلتے رستے
لہو رنگ افق پہ بکھرے ہوئے ارمان وہی
سفر موت ہے جاری رہے گا موت تک
لیکن گزرتے لمحوں میں وصل کا امکان وہی
خزاں رت کے اداس لمحوں میں
غم فراق کا نقصان وہی
More Love / Romantic Poetry






