غم فراق کا نقصان

Poet: حبیب اللہ گانچھوی By: habib ganchvi, Islamabad

سورج وہی راستے وہی طوفان وہی
رات وہی وحشت وہی انسان وہی

حالات سے لڑتے ہوئے ہر نئے موڑ پر
باتیں وہی منزل وہی داستان وہی

خیالات کے الجھے ہوئے گنجلوں میں
ٹوٹتے ہوئے سہمے ہوئے امکان وہی

ہر نئی شام سورج کے ڈھلتے رستے
لہو رنگ افق پہ بکھرے ہوئے ارمان وہی

سفر موت ہے جاری رہے گا موت تک
لیکن گزرتے لمحوں میں وصل کا امکان وہی

خزاں رت کے اداس لمحوں میں
غم فراق کا نقصان وہی

Rate it:
Views: 627
10 Nov, 2018