Add Poetry

غم کے صحرا میں وہ اک زخم دکھا ہی نہ سکے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

لفظ بھی کھو گئے اور بات سنا ہی نہ سکے
غم کے صحرا میں وہ اک زخم دکھا ہی نہ سکے

ہم تری بزم میں آ تو گئے لیکن جاناں
کھائی وہ ضرب کہ پھر درد اٹھا ہی نہ سکے

ہاں ترے نام پہ گجرے سلے مالائیں بنیں
پھول زخمی ہوئے بارات بھی جا ہی نہ سکے

میرے اوراق پریشاں ہیں ترے بارے میں
یاد پر تیری مری گھاٹ جھکا ہی نہ سکے

اس کی آنکھوں کے تبسم کی قسم ہے لوگو
دل میں زندہ ہے اسے ہم بھلا ہی نہ سکے

اس نے لیکن نہ کوئی ربط وفا سے رکھا
آج تک تیری قسم مات اٹھا ہی نہ سکے

دور رہ کر بھی تعلق اسی جا سے رکھا
سنگ یہ ہجر مقدر نے ادا ہی نہ سکے

دل میں پیوست ہے کانٹے کی طرح بات یہی
اس کی چاہت کو یہاں سے بچا ہی نہ سکے

اے خدا رکھنا یہ دل وشمہ کو آباد سدا
عشق میں وشمہ ترے ساتھ اٹھا ہی نہ سکے

Rate it:
Views: 392
28 Apr, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets