غیر کی خاطِر سہی وہ مسکرائے ہیں
مجھے خوشی ہوئی وہ مسکرائے ہیں
اداسی کی جگہ مسکان رخِ زیبا پر
کِھلی کِھلی نظر آئی وہ مسکرائے ہیں
نہیں مجھ سے مِلی تو کیا ہوا مِلی تو ہے
نصیب سے خوشی آئی وہ مسکرائے ہیں
سدا قائم رہے مسکان انکی آنکھوں میں
دعا لبوں پہ ہے آئی وہ مسکرائے ہیں
غیر کی خاطِر سہی وہ مسکرائے ہیں
مجھے خوشی ہوئی وہ مسکرائے ہیں