Add Poetry

فرزانے کیا جانیں معیارِ وفا کیا ہے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

فرزانے کیا جانیں معیارِ وفا کیا ہے
پروانوں کی طرح بھی کوئی کبھی مٹاہے

وہ کیسے بزمِ جاناں میں آ بھی تو سکے گا
ہوش و خرد کے تابع جو کوئی ہو گیا ہے

راہِ وفا میں اس کے نہ ہو سکے برابر
سب کچھ لٹا کے جس نے دردِ جگر لیا ہے

ہوجائے خشک آنسو طغیانی نہ تو جائے
جس نے بھی تو محبت کا ہی مزہ چکھا ہے

آساں نہیں ہے کوئی دل میں سما ہی جائے
دل میں کسی بھی اور کا قبضہ ہی تو جما ہے

اپنا قدم کسی نے راہِ وفا میں رکھا
جو درد بھی ملا وہ راحت ہی تو دیا ہے

یہ اثر نے ہے دیکھا کہ لوگوں نے تو یوں ہی
اہلِ وفا میں شامل بس نام کرلیا ہے

Rate it:
Views: 136
07 Dec, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets