وہ جن محبتوں کی ہمیں قربت نہیں ملی کبھی مڑ کے دیکھنے کی فرصت نہیں ملی کیا تھا پیار کب کہاں کہیں نہیں معلوم خمار تھا جب کہ تیری نفرت نہیں ملی گزرے تھے جنون میں دامن کوہ سے کبھی شیریں تیرے شہر میں تربت نہیں ملی