فرقت کی شب تنہائی نے دلجوئی کی بہت
Poet: Khalid Mahmood By: Khalid Mahmood, Abha_Saudi Arabiaفرقت کی شب تنہائی نے دلجوئی کی بہت
لیکن ہجر کی کاٹ میں یکسوئی تھی بہت
میری آنکھوں میں نمی تھی دیکھتا کیا میں
سنا ہے وہ بھی جاتے وقت روئی تھی بہت
محفل میں میری بات پہ سب نے کہا واہ واہ
جانے کے بعد احباب نے بد خوئی کی بہت
وہ گیا، تو لوٹ کے میرے پاس آیا
اس کی ذات میں مگر حق گوئی تھی بہت
اس کے حصے میں تو کوئی پھول نہ آیا
جس نے پھولوں کی مالا پروئی تھی بہت
More Love / Romantic Poetry






