ایک پیالے میں چاندنی دے دو
لَو ہتھیلی پہ دیپ کی دے دو
لادو بس چند سانس بھر خوشبو
لے کے چُٹکی میں دھوپ ہی دے دو
ایک جھونکا، ہوا کا اک جھونکا
ڈور چھوٹی سی سانس کی دے دو
لادو بادل کا توڑ کر ٹکڑا
مجھ کو برسات تھوڑی سی دے دو
کچھ دھنک باندھ لاؤ انگلی میں
رکھ کے لمحے میں کچھ ہنسی دے دو
چُلو بھر چین اور سکون کے پَل
ساعت اک نیند سے بھری دے دو
دیکھو! اتنا سا لادوگیت کوئی
دیکھو! اتنی سی راگنی دے دو
اس نے اک روز یہ کہا مجھ سے
”مجھ کو تھوڑی سی زندگی دے دو“
اس کے پھیلے رہے سوالی ہاتھ
اور میں مَل رہا ہوں خالی ہاتھ