دھند میں لپٹی دنیا میری
آگ لگی ہے سینے میں
میں اِحساس کی ذد میں پاگل
دِل میں نیر بہاتا جائوں
کون کہانی لِکھ کے گیا ہے
میرے لیکھ مُقدر کی
اُلجھا بِکھرا اور ادھور
دو شاخہ سا جیون ہے
تیرا ہو کہ تُجھ سے بِچھڑا
کِس کا ظلم و عداوت ہے
جِتنے ظالم اُتنے دلکش
واہ کیا خوب سخاوت ہے
دُھند میں لِپٹی دُنیا میری
میں روگی میں پیار کا جوگی
میں انجان فقیر میں راہی
میں پردیسی اپنے گھر میں
میں آذادی کا متوالہ
میں آوارہ میں نا کارہ
میں ہوں کیا۔۔۔؟
یہ میں نا جانوں
میں ہوں عہبر خود سے پرایا