Add Poetry

فریب تو خوبرُو تھا لیکن نَدامت ہوگئی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

فریب تو خوبرُو تھا لیکن نَدامت ہوگئی
محبت کے کامل کھیل میں شرارت ہوگئی

یہی رومان کیا دھوم مچانے کے لائق تھا؟
مانگا انصاف کہ مجھ پہ رائج عدالت ہوگئی

ہم اپنی دل تک تو کب کی نثار کردی تھی
جان لٹانے کے فہم میں یہ فراست ہوگئی

اگر اک بار اپنی تشنگی پہ غور کیا جائے
تو ساکھ پر بڑہ کر یہ زندگی ذلالت ہوگئی

اب اس گذر پر باہم کس کو لے چلیں گے
ہر چہرہ درازی سلسلہ جیسے مزاحمت ہوگئی

چلو یہ عدول حکمی تسکین سے رہے گی پاس
کچھ تو سیکھے! جن کی افضل عنایت ہوگئی

 

Rate it:
Views: 534
05 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets