شعر جو خود کی تعریف میں کہا جاتا ہے
یہ دل کی خود غرضی بتا جاتا ہے
ہم تو آتے ہیں یہاں اظہار محبت کرنے
شاعری تو ہمیں عشق سکھا جاتا ہے
یوں تو دنیا میں حسین کم نہیں عشق کے لئے
پر ہر سانس تیرا منظر دکھا جاتا ہے
نکلے کیسے تیری گلی سے تو ہم کو بتا
کونہ کونہ تیری زلفوں کا منظر اٹھا جاتا ہے
جب آتا ہے فقر و فاقہ دروازے سے محسن
تو عشق خود ہی کھڑکی سے چلا جاتا ہے