فلک پہ جتنے چمکتے ہوۓ ستارے ہیں

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

فلک پہ جتنے چمکتے ہوۓ ستارے ہیں
وہ تیری میری محبت کے استعارے ہیں

ہمہی کو کھلتی تھی اپنی ہی خود فرا موشی
تمہاری یاد میں ایسے بھی دِن گذارے ہیں

اُلجھ گیۓ کبھی حالات کے تقاضوں سے
غمِ حیات کے گیسو کبھی سنوارے ہیں

اندھیری رات میں رستہ ہمیں دکھایںٔ گے
یہ اشک اشک نہیں، آسماں کے تارے ہیں

تمہارا مجھ سے سرِ راہ یوں ہی مِل جانا
سمجھ بھی جاؤ کہ قُدرت کے یہ اِشارے ہیں

چلیں گے ساتھ مگر مِل نہ پایںٔ گے عذراؔ
کہ ہم اور آپ تو دریا کے دو کنارے ہیں

Rate it:
Views: 766
02 Jan, 2013