فیصلہ

Poet: Snober George By: Snober George, Faisalabad

چاہتوں کا جواب دینا ہے
گزرے لمحوں کا حساب دینا ہے

پھر نہ کبھی یاد کر پاؤں تجھے
حوصلہ کر خراب دینا ہے

جیسے طوفان اک بپھرتا ہے جیسے
اب کہ ایسا سیلاب دینا ہے

ہنستے مسکراتے رہو سجناں
جاگی آنکھوں کو خواب دینا ہے

آؤ مل کر یہ فیصلہ کر لیں
اور کتنا عذاب دینا ہے

Rate it:
Views: 660
05 Dec, 2008