جو رات کو سمجھتے ھیں یہ دن کا ھے اجالا
رات تو رات ھے مسئلہ ھے آنکھوں کا یہ سارا
وہ وقت تھا مومن کی اذاں سے لرزتا تھا شبستاں سارا
اب منافق کی باتیں لگتی ھیں لوگوں کو امرت دھارا
لوگوں کو پرکھنے کا تمھارا انداز ھے نرالا
خون آشام بھیڑیا لگتا ھے تمھیں میمنا سا پیارا
خنجر وہ مارتا ھے کہہ کر کہ یہ حق ھے ھمارا
مقتول کی تو جان گئ قاتل ھے پھر بھی بیچارا
خون وہ پیتا ھے کہہ کر کہ دودھ کا ھے یہ پیالہ
قیامت میں جب رب کرے گا فیصلہ تو ڈھونڈھتے رھنا کوئ سہارا