قدم دو قدم ہی سہی ساتھ چلنا ہمسفر ضرور بن کر
Poet: Faryad Pagal By: Faryad Pagal, NARROWALقدم دو قدم ہی سہی ساتھ چلنا ہمسفر ضرور بن کر
توڑ نہ دینا یہ چاہتوں کا سلسلہ بے شعور بن کر
ہم تو مسکرا کر پی جاتے ہیں جام نفرت کو بھی
میری روح میں جب سے وہ بسا ہے لطف و سرور بن کر
ہم تو خوشی سے ہی ہو گئے ہیں پاگل
میری بےرنگ زندگی میں جب وہ آیا ہے چاہت کا نور بن کر
دل میں ایک ارمان مچلتا ہے دیکھ کر حسن یار کو
کاش میرا خون جگر اس کے ماتھے پر سجے سندور بن کر
وہ مجھے اس دنیا میں نہ ملے تو نہ سہی پاگل
رب کرے وہ مجھے جنت میں ملے حور بن کر
More Love / Romantic Poetry






