Add Poetry

قرض اتار دو

Poet: By: Hukhan, karachi

ہاں اب تو قرض اتار دو
آئینہ دیکھو اور ذرا سا مسکرادو

اس آئینے کا قرض تو اتار دو
کہا نا جانے دو اب تو مسکرا دو

پھر سے یہ بہار ہو نہ ہو
پھر کب تم مسکراؤ گی یہ تو بتادو

جانے کیوں تم اتنی مغرور ہو
ہاں شاید تم سب سے حسین ہو

اک دفعہ تو کہہ دو ہاں تم بے قصور ہو
اک دفعہ ہی سہی مگر غرورِ حسن کو بھول کر

اوپر والے کا سجدہ ضرور کرو
جس نے ایسا شعلہ بنایا اس کا ہی کچھ تو قرض اتار دو

Rate it:
Views: 374
06 Nov, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets