قریب آ کہ ترے بن اداس رہتا ہوں
تری جدائی کا غم ہر گھڑی میں سہتا ہوں
ہوں زخم زخم مگر آہ بھر نہیں سکتا
میں اپنے درد کا اظہار کر نہیں سکتا
سروں میں،گیتوں میں اب دل کی بات کہتا ہوں
تری جدائی کا غم ہر گھڑی میں سہتا ہوں
قریب آ کہ ترے بن اداس رہتا ہوں
تمام رات یونہی جاگ کے گزرتی ہے
سحر بھی آ کے بہت بے قرار کرتی ہے
غموں کے بحر میں اک موج بن کے بہتا ہوں
تری جدائی کا غم ہر گھڑی میں سہتا ہوں
قریب آ کہ ترے بن اداس رہتا ہوں
تری جدائی کا غم ہر گھڑی میں سہتا ہوں