قریہ جاں میں کوئی

Poet: Perveen Shakar By: Wajid Imran, Pirmahal

قریہ جاں میں کوئی پھول کھلانے آئے
وہ میرے دل پہ نیا زخم لگانے آئے

میرے ویران دریچوں میں بھی خوشبو جاگے
وہ میرے گھر کے درو بام سجانے آئے

اُس سے اِک بار تو روٹھوں مَیں اُسی کی مانند
اور مری طرح سے وہ مجھ کو منانے آئے

اِسی کوچے میں کئی اُس کے شناسا بھی تو ہیں
وہ کسی اور سے ملنے کے بہانے آئے

اب نہ پوچھوں گی میں کھوئے ہوئے خوابوں کا پتہ
وہ اگر آئے تو کچھ بھی نہ بتانے آئے

ضبط کی شہر پناہوں کی ، مرے مالک! خیر
غم کا سیلاب اگر مجھ کو بہانے آئے

Rate it:
Views: 469
12 Aug, 2010