حقیقت اس دل کی عیاں نہ تھی
چاہت تھی دل میں پر بیاں نہ کی
ہم ٹوٹ کر بکھرے وہ جب بھی گئے
حق جتا کر روکتے وہ زباں نہ تھی
ہم تو چلے گئے ان پہ جان لٹانے کی حد تک
ان کے شہر میں وفا کی پہچان نہ تھی
ہم کسی سے گلہ کریں تو کیوں کریں وقاص
ہماری قسمت ہی خود پہ مہرباں نہ تھی