انصاف زمانے میں اگر دیکھ رہے ہیں
ہم اپنی دعاؤں میں اثر دیکھ رہے ہیں
بدلی ہے زمانے کی ہوا ، سب کو مبارک
اخبار کا پرچہ ہے خبر دیکھ رہے ہیں
*****
چھپ جاتا ہے بادل میں مگر دیکھ رہے ہیں
ہم چاند کو اب شام و سحر دیکھ رہے ہیں
کچھ روز سے بدلی ہیں محبت کی فضائیں
"اخبار کا پرچہ ہے خبر دیکھ رہے ہیں"
*****
موسم کو جو ہم زیر و زبر دیکھ رہے ہیں
احباب کو پر بارِ دگر دیکھ رہے ہیں
آمد ہے نئے سال کی خوشیوں کا سماں ہے
اخبار کا پرچہ ہے خبر دیکھ رہے ہیں
*****
ہم زِیر کو اس بار زَبر دیکھ رہے ہیں
باتوں میں محبت کا گہر دیکھ رہے ہیں
پھولوں کی مہک دیکھی ہے اب دشت میں وشمہ
"اخبار کا پرچہ ہے خبر دیکھ رہے ہیں"
وشمہ خان شمہ