Add Poetry

قیاس کے رنج شفا بخش نہیں ہوتے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

قیاس کے رنج شفا بخش نہیں ہوتے
تباہ خیالوں کے کوئی نقش نہیں ہوتے

نظر نظر سے مل کر ٹھہراؤ پالیتی ہے
آنکھوں میں چھپے کوئی قفس نہیں ہوتے

وہ تسکین کی ترازو جسے بھی مرتبہ دے
دل کے سبھی ٹھکانے مقدس نہیں ہوتے

جہاں درخشانی وہاں ہے توضیع اپنی
آئینے کے پاس دوسرے عکس نہیں ہوتے

حالاتوں کی دقت سے سمجھوتہ کرلیں گے
رفاقتوں کے قریب لوگ مفلس نہیں ہوتے

احساس تجویز کو کردار ملتا ہے سنتوشؔ
تقدیروں کے پیچھے کوئی شخص نہیں ہوتے

 

Rate it:
Views: 597
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets