قیاس کے رنج شفا بخش نہیں ہوتے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

قیاس کے رنج شفا بخش نہیں ہوتے
تباہ خیالوں کے کوئی نقش نہیں ہوتے

نظر نظر سے مل کر ٹھہراؤ پالیتی ہے
آنکھوں میں چھپے کوئی قفس نہیں ہوتے

وہ تسکین کی ترازو جسے بھی مرتبہ دے
دل کے سبھی ٹھکانے مقدس نہیں ہوتے

جہاں درخشانی وہاں ہے توضیع اپنی
آئینے کے پاس دوسرے عکس نہیں ہوتے

حالاتوں کی دقت سے سمجھوتہ کرلیں گے
رفاقتوں کے قریب لوگ مفلس نہیں ہوتے

احساس تجویز کو کردار ملتا ہے سنتوشؔ
تقدیروں کے پیچھے کوئی شخص نہیں ہوتے

 

Rate it:
Views: 636
06 Feb, 2011