ہو گا اک قیامت تیرا آنا بھی
قیامت ہی تھا تیرا جانا بھی
رنج و غم پاس نہ تم آنا
خوش ہو کے ہے دکھانا بھی
ہے قید زمانہ سے آزاد یارانہ
نیا بھی ہے یہ پرانا بھی
بسا لیا ہے جسے دل و چشم میں
جانا بھی ہے وہ انجانا بھی
نامے کا نہ کوئی جواب آیا
جلنا بھی ہے تو جلانا بھی
آنے پہ تیرے اٹھا رکھتا ہوں
کام وہ سننا بھی سنانا بھی