قید تنہائی

Poet: شفق By: Shafaq, Lahore

میری ہستی کو تیرا نام چاہیے
تو جو ہو پاس میرے تو اور کیا چاہیے

مدت کے بعد ملے گا روح کو چین
تیرے چھونے کا زرا سا احساس چاہیے

گرفتآر ہوں جس قید تنہائی میں
اس قید سے رہائی کا اعلان چاہیے

اپنی پہچان کی کیا ضرورت ہے مجھے
اپنے نام کے ساتھ بس تیرا نام چاہیے

Rate it:
Views: 585
08 Dec, 2019