لا شعوری میں وہ میرے شعور سے ٹکرا جاتا ہے سانس اٹک جاتی ہے ، پاؤں لڑکھڑا جاتا ہے سنا ہے کہ سانحے ہوتے ہیں محبت میں اکثر مگر نصیب سے کہاں پھر لڑا جاتا ہے