مری ہر سوچ کا ذرّہ ہے بکھرنے والا آج سانسوں سے دھواں سا ہے نکلنے والا لاکھ رہتا ہے مرے ساتھ مقدّر بن کر چاند ہوتا نہیں ہر تارا چمکنے والا