لاہور سے دلی کا ارادہ ہی کیا تھا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

سوچا نا تھا کبھی یہ بہاروں کا رازداں ہے
اک برگ نو شجر پہ محبت کا ترجماں ہے

الزامِ بے وفائی تو صدیوں پہ ہے محیط
اورواقعہ وفا کا تھا بس ایک رات کا

یادوں سے میں لپٹ کر روئی ہوں اس قدر
اشکوں سے بن گیا ہے نقشہ حیات کا

پل بھر میں اٹھا لائی ہیں یادوں کی یہ پریاں
لاہور سے دلی کا ارادہ ہی کیا تھا

Rate it:
Views: 998
07 Sep, 2016