Add Poetry

لباس پارسائی سے شرافت نہیں ملتی

Poet: ناصر دھامسکر By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

لباس پارسائی سے شرافت نہیں ملتی
ہو نفس سرکش تو حلاوت نہیں ملتی

رکھنا ہے باطن کو ملحوظ نظر پند میں
غیر پر نگاہ رکھنے سے قوت نہیں ملتی

دینے پڑتے ہیں سرانجام کارنامے نمایاں
یونہی کسی سالار کو شہرت نہیں ملتی

موجود ہیں شہر بابل کے نشانات بھی
بغیر حوادث کے چشم عبرت نہیں ملتی

گزارنی ہے زندگی ایماں کے سائے میں
ناقص یقیں کو ورنہ تقویت نہیں ملتی

پار کرنے ہوتے ہیں پہاڑ آلام کے ناصر
تبتک تکلیفوں سے راحت نہیں ملتی

Rate it:
Views: 937
27 Oct, 2020
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets