لطف آئے بھلا کیا جینے میں کرچیاں چبھ رہی ہیں سینے میں زہر بھی شہد جیسا لگتا ہے لطف آتا ہے بہت پینے میں زندگی آگیا پسینہ تجھے اس دسمبر کے یخ مہینے میں