چاہتی ہوں سب کہہ دوں دل میں جو چھپی باتیں پر میں کیا کروں جانا جوڑتی ہوں لفظوں کو سوچتی ہوں سب کہہ دوں سامنے جب آتے ہو لفظ ٹوٹ جاتے ہیں ذہن کے خیالات ٹوٹ پھوٹ جاتے ہیں