لفظوں کی بھیڑ میں

Poet: Shari By: Shabir, karachi

لفظوں کی بھیڑ میں
اک لفظ چنا تھا میں نے
پھر زیست کے ہر کاغذ پر
چاہتوں کے رنگ کو
ارمانوں کے قلم سے
زندگی کی سانسوں پر
دل کی آخری دھڑکن تک
یہی اک لفظ میری تقدیر ہے
میری زندگی کا سرمایہ
میرے سپنوں کی تعبیر ہے
لفظوں کی بھیڑ میں
فقط اک لفظ چنا تھا میں نے
اپنے لئے
تیرا سندر نام

Rate it:
Views: 475
23 Apr, 2009