اجنبی سا لگا میں جدھر گیا ہوں
میں نجانے آج تنہا کدھر گیا ہوں
لو ہو گیا میرا بھی عشق مکمل
آج میں اُس سے بچھڑ گیا ہوں
دھڑکنوں سے ہی میری پوچھ لو
یقین مانو کہ میں مر گیا ہوں
عشق ! اب کوئی اور کرو تلاش تم
میں تو پوری طرح اُجڑ گیا ہوں
کیا تھا فیصلہ تجھے بھلانے کا جاناں!
آج پھر تری گلی مگر گیا ہوں
ترے بعد چھوڑ دیے یارانے سبھی
سب کہتے ہیں کہ سدھر گیا ہوں
میری کومل پَری ، اوہ میری کومل پَری
مجھے آواز دے کہ نکھڑ گیا ہوں