لوگ ملتے ہیں

Poet: Waqas By: Waqas ahmad , Brisbane

لوگ ملتےہیں آخر بچھڑ جاتے ہیں
پھول کھلتےہیں آخربکھر جاتے ہیں

ہم محظ خواہشِ مرگ کرتے ہیں اور
جان سے لوگ اپنی گزر جاتے ہیں

کر یہ ہم کو بھی طرزِ عرض تُو نصیب
بن کہے وہ تو اپنی بات کر جاتے ہیں

ہم تو سچ بولتے ہوے بھی سوچا کریں
آپ وعدے سے کیسے مکر جاتے ہیں

ہر طرف اس دہر میں ہے ویرانگی
ہم تو اپنی صدا سن کہ ڈر جاتے ہیں

تم کو رونا ہےاُجڑےاس دل کا وقاص
روز کتنے یہاں گھر اُجڑ جاتے ہیں

Rate it:
Views: 461
25 Nov, 2014
More Love / Romantic Poetry