لوگ کہتے ہیں آرزو کو حسرت مت بناؤ
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiلوگ کہتے ہیں آرزو کو حسرت مت بناؤ
میں نے کہا عادت کو فطرت مت بناؤ
کوئی سوال ہو نہ ہو الجھن تو بڑی ہے
خواہشوں کو بھی اپنی حسب ضرورت مت بناؤ
رونقوں کے راستے سے کتراکے گذرو اکثر
چاہتوں کی خود پہ حکومت مت بناؤ
ترش ہیں حالات تو تعمیر کرنا سیکھ لو
اپنے ہی اعتراف کو عقوبت مت بناؤ
مانا کہ سکھ کی تمنا دکھ دے جاتی ہیں مگر
اس حال کو بھی اتنا بدصوُرت مت بناؤ
زمانے کو بے اعتمادی نے بدظن کردیا سنتوشؔ
محبت کو اس طرح خرید و فروخت مت بناؤ
More Love / Romantic Poetry






