لٹ جانے کو جی چاہتا یے

Poet: Sad By: Saadat Amin Satti, abudhabi

غم دل سنانے کو جی چاہتا ہے
تیرے پاس آنے کو جی چاہتا ہے

گھڑی بھر کو بھیٹیں گھڑی بھر کو دیکھیں
یوں گھڑیاں بیتانے کو جی چاتا ہے

کچھ اپنی سنائیں کچھ تمہاری سنیں ہم
یوں سننے سنانے کو جی چاہتا ہے

نہیں تیرے دشمن مگر راحت جاں
تیرا دل جلانے کو جی چاہتا ہے

تجھے بولنا میرے بس میں نہیں
مگر بھول جانے کو جی چاہتا ہے

بہت کر لیا سعادت نے سودا یہ دل کا
بس اب لٹ جانے کو جی چاہتا ہے

Rate it:
Views: 1869
11 Oct, 2009