نہیں پھول زندگی میں انگارے ہیں
شائد الگ الگ ہمارے ستارے ہیں
دل پہ میرے یہ کوئی نقش نہیں
ستموں کے تیرے صنم نظارے ہیں
غم ایک ہو تو بات کوئی اور کروں
زندگی میں میری غم سارے ہیں
رستا ہوا لہو میرے زخموں سے
گھر تک میرے آنے کے اشارے ہیں
منظر نہیں ہے یہ کوئی حسین شاکر
دل سے نکلتے لہو کے فوارے ہیں