اسی لئے تو
کہا تھا میں نے
لمبی مسافت پر چل پڑی ہوں
طویل تر
چاہتوں کی خاطر
بہت زیادہ، مجھے چاہتوں کا
دینا نہ تحفہ
کیونکہ تیری
یہ لمحہ لمحہ اذیتوں کا
الجھنوں کا
گہرا سمندر مجھے سے ہی منسلک ہے
اسے پاٹ لینا
طویل تر چاہتوں کی خاطر
اپنے جیون کے چند دن تم
مجھ سے اپنے سکوں کی خاطر
الگ کر لو
الگ رہو گے تو پیاس میں پھر
پانیوں کی چاہتیں اور
خوشبو دوبارہ سے جی اٹھے گی
آواز دینا
میں لوٹ کر
آجاؤں گی